غیر مسلموں کے حقوق کا تحفظ
- 28 مارچ ، 2024
- Web Desk
- اسلامی مضامین
عمران احمد سلفی
ارشادِ باری تعالیٰ ہے : جن لوگوں نے (یعنی غیر مسلموں نے ) تم سے دین کے بارے میں جنگ نہیں کی اور تمہیں تمہارے گھروں سے نکالا (یعنی اہل اسلام پر جنگ مسلط نہیں کی، بلکہ رعایا کی حیثیت سے اسلامی معاشرے کا بے ضرر حصہ بن کر رہتے اور کسی قسم کی سازش یا مخالفانہ سرگرمیوں میں ملوث نہیں ہیں۔ ان کے ساتھ بھلائی اور عدل کا سلوک کرنے سے اللہ تمہیں منع نہیں کرتا۔ اللہ تو عدل کرنے کو دوست رکھتا ہے۔ اللہ انہی لوگوں کے ساتھ تمہیں دوستی کرنے سے منع کرتا ہے جنہوں نے تم سے دین کے بارے میں لڑائی کی اور تمہیں تمہارے گھروں سے نکالا اور تمہارے نکالنے میں اوروں کی مدد کی تو جو لوگ ایسوں سے دوستی کریں گے، وہی ظالم ہیں ۔( سورۃ الممتحنہ 8.9)
اسلامی ریاست میں تمام غیرمسلم اقلیتوں اور رعایا کو عقیدہ، مذہب، جان و مال اور عزت و آبرو کے تحفظ کی ضمانت حاصل ہوگی۔ وہ انسانی بنیاد پر شہری آزادی اور بنیادی حقوق میں مسلمانوں کے برابر شریک ہوں گے۔ قانون کی نظر میں سب کے ساتھ یکساں معاملہ کیا جائے گا، بہ حیثیت انسان کسی کے ساتھ کوئی امتیاز روا نہیں رکھا جائے گا۔ جزیہ قبول کرنے کے بعد ان پر وہی ذمہ داریاں عائد ہوں گی، جو مسلمانوں پر عائد ہیں، انہیں وہی حقوق حاصل ہوں گے جو مسلمانوں کو حاصل ہیں اور وہ ان تمام مراعات و سہولیات کے مستحق ہوں گے، جن کے مسلمان ہیں۔ جان کے تحفظ میں ایک مسلم اور غیرمسلم دونوں برابر ہیں، دونوں کی جان کا یکساں تحفظ و احترام کیا جائے گا اسلامی ریاست کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ اپنی غیرمسلم رعایا کی جان کا تحفظ کرے اور انہیں ظلم و زیادتی سے محفوظ رکھے۔ پیغمبر اسلامﷺ کا ارشاد ہے: جو کسی معاہد کو قتل کرے گا ،وہ جنت کی خوشبو تک نہیں پائے گا، جب کہ اس کی خوشبو چالیس سال کی مسافت سے بھی محسوس ہوتی ہے۔(صحیح بخاری )
حضرت عمرؓ نے اپنی آخری وصیت میں فرمایا: ”میں اپنے بعد ہونے والے خلیفہ کو اللہ اور اس کے رسولﷺ کے عہد و ذمہ کی وصیت کرتا ہوں کہ ذمیوں کے عہد کو وفا کیا جائے،ان کی حفاظت و دفاع میں جنگ کی جائے، اور ان پر ان کی طاقت سے زیادہ بار نہ ڈالا جائے۔
حضور ﷺ کا ارشاد ہے:خبردار اسلامی ریاست کے غیرمسلم باشندوں کے اموال حق کے بغیر حلال نہیں ہیں۔ مسلمانوں کی طرح ذمیوں کی عزت وآبرو اور عصمت و عفت کا تحفظ کیاجائے گا، اسلامی ریاست کے کسی شہری کی توہین و تذلیل نہیں کی جائے گی۔ حدیث شریف میں ہے: ان کے خون ہمارے خون ہی کی طرح ہیں۔ حضورﷺ کے زمانے میں ایک مسلمان نے ایک ذمی کو قتل کردیا، تو آپ ﷺ نے اسے قصاص میں قتل کرنے کا حکم دیا اور فرمایا: میں ان لوگوں میں سب سے زیادہ حقدار ہوں جو اپنا وعدہ وفا کرتے ہیں۔
اسلام ایسے غیرمسلم سے بھی حسن سلوک کا حکم دیتا ہے جو کسی قسم کی اسلام دشمنی میں ملوث نہ ہو۔ جو غیر مسلم اسلامی ریاست میں پُرامن رہ رہے ہوں۔ ان کے ساتھ کسی قسم کی زیادتی سے باز رہیں ۔ اگر چہ غیر مسلم معاشروں میں مسلمانوں پر عرصہ حیات تنگ ہی کیا جارہا ہو، لیکن اسلام اس قسم کی کارروائیوں کی اجازت نہیں دیتا۔ بد قسمتی سے ہمارے ملک میں سیاسی افراتفری بھی عروج پر رہی اور مسلمانوں کے باہمی حقوق بھی پامال ہو رہے ہیں، ملک میں کبھی بھی کسی غیر مسلم کے ساتھ کوئی حادثہ ہوا تو پورا پاکستان اس مظلوم کے ساتھ کھڑا ہوا اور ظلم کرنے والے کو انجام تک پہنچایا ۔
سیالکوٹ جیسے افسوس ناک سانحہ کا وقوع پذیر ہونا قابلِ مذمت ہے اور ایسے شرپسند وں کی سرکوبی کرنا ہوگی جواسلام کے پاکیزہ چہرے کو داغدار کرنے کی کوشش کررہے ہیں ۔ اللہ تعالیٰ فساد فی الارض کو قطعی پسند نہیں کرتا، یعنی اسلامی مملکت میں ایسے امور کا ارتکاب کہ جن سے معاشرتی امن و امان متاثر ہو اور کسی مومن تو دور کی بات ہے، غیر مسلم کی بھی جان ، مال، عزت آبرو املاک کا نقصان نہیں ہوسکتا۔
اسلام ایک ایسا دین ہے جو کسی بھی مذہب کو بری نگاہ سے نہیں دیکھتا، بلکہ تمام آسمانی مذاہب کی تصدیق کرتا اور ان کے پیروکاروں کو مکمل آزادی دیتا ہے کہ وہ اپنے مذہب پر قائم رہیں یہودیت اور عیسائیت کی طرح وہ اپنا دروازہ طالب ہدایت کے لیے بند نہیں کرتا بلکہ ہر وقت کھلا رکھتا ہے، مگر کسی بھی غیر مسلم کو جو مسلم حکومت کے زیر نگیں زندگی گزار رہا ہو، مجبور نہیں کرسکتا کہ وہ اسلام قبول کرلے قرآن کریم میں واضح حکم ہے :دین کے معاملے میں کوئی جبر نہیں۔
سورۃ النحل میں ارشاد باری تعالیٰ ہے’’اپنے رب کے راستے کی طرف اچھی باتوں کے ذریعے بلائو اور بہت پسندیدہ طریقے سے بحث کرو‘‘۔ اسی کے ساتھ اس کی بھی تلقین ہے :مسلمانو! جو لوگ اللہ کے سوا دوسرے معبودوں کی عبادت کرتے ہیں ، انہیں برا نہ کہو، یہ لوگ نادانی سے خدا کو برا کہنے لگیں گے۔ (سورۃ الانعام) نیز فرمایا گیا: ’’جس نے اس کے رسولﷺ کی ہدایت کے مطابق سیدھی راہ اختیار کی، وہ تو اپنے ہی لیے اختیار کرتا ہے اور جو بھٹکا، وہ بھٹک کر اپنا ہی راستہ کھوٹا کرتا ہے‘‘۔ سورۂ بنی اسرائیل میں ارشاد رب العزت ہے: جو شخص سیدھی راہ پر چلتا ہے وہ اپنے نفع کے لیے راہ پر چلتا ہے اور جو شخص بے راہی اختیار کرتا ہے سو وہ بھی اپنے نقصان کے لیے بے راہ ہوتا ہے‘‘۔ ان آیتوں سے واضح ہوا کہ اسلام کی تعلیم یہی ہے کہ روگردانی کرنے والوں سے کوئی تعرض نہ کیا جائے، ان پر کوئی زور، جبر اور زبردستی نہ کی جائے۔
دین ومذہب کے سلسلے میں مسلمانوں کے ساتھ دوسری اقوام نے کیا سلوک و برتاؤ کیا، کس طرح سے انہیں مذہبی جبر واکراہ کا شکار بنایا ،اس کی تفصیل تاریخ کی کتابوں میں آج تک محفوظ ہے کہ اندلس کی سرزمین پر مسلمانوں نے کئی سو سال تک حکومت کی اور وہاں کے چپے چپے پر اسلامی تہذیب وثقافت کی یادگاریں قائم کیں، لیکن جب حکومت واقتدار ان کے ہاتھوں سے نکل گیا اور دشمنوں نے انہیں آگھیرا تو غیرمسلموں نے ان کے ساتھ کیسی سفاکی و درندگی کا مظاہرہ کیا۔
اسلامی مضامین
مہنگائی و معاشی بدحالی کے اسباب اور اُن کا حل
- 13 اپریل ، 2024
مفتی محمد راشد ڈسکویآج کل ہر طرف مہنگائی کے از حد بڑھ جانے کے سبب ہر بندہ ہی پریشان نظر آتا ہے، کسی بھی مجلس میں شرکت کی...
کسی کے مال و جائیداد پر ناجائز قبضہ
- 13 اپریل ، 2024
مولانا نعمان نعیمرسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: جس شخص نے ایک بالشت برابر زمین بھی ظلماً لی ، قیامت کے دن اُسے سات زمینوں...
جمعہ کے دن درود کی کثرت
- 12 اپریل ، 2024
حضرت اوس بن اوس رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: دنوں میں سب سے افضل دن جمعہ کا دن...
ملازموں سے برادرانہ برتائو کیا جائے
- 11 اپریل ، 2024
حضرت ابوذر غفاری رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:یہ بیچارے غلام اور ملازم...
محسن کا شکریہ
- 10 اپریل ، 2024
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جو شخص لوگوں کے احسان کا شکریہ...
دعا کی قبولیت کا ذریعہ
- 10 اپریل ، 2024
ارشاداتِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم.حضرت عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہ کا بیان ہے۔ انہوں نے فرمایا :دعا آسمان اور زمین کے...
عیدالفطر کا دن
- 09 اپریل ، 2024
حضرت انس رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’جب شب قدر آتی ہے تو جبرئیل علیہ...
شب عید کا قیام
- 09 اپریل ، 2024
ارشاداتِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلمحضرت ابو اُمامہ رضی اللہ عنہٗ کا بیان ہے کہ جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے...
نمازِ عید سے پہلے کچھ کھانا مستحب ہے
- 09 اپریل ، 2024
ارشاداتِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلمحضرت عبداللہ بن بریدہ رضی اللہ عنہٗ اپنے والد سے نقل کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ...
فکسڈ کمیشن یا مضاربت کے طور پر رقم لے کر گاڑی بک کروانے کے لیے رقم دینا اور رقم ڈوب جانا
- 08 اپریل ، 2024
مولانا سیّد سلیمان یوسف بنوریآپ کے مسائل اور اُن کا حلسوال: ہمارا گاڑیوں کی خریدوفروخت کا کاروبار ہے۔ ایک اور شخص ب نئی...
ماہ شوال کے چھ روزے
- 08 اپریل ، 2024
ماہ شوال کے چھ روزے، جو شوال کی دُوسری تاریخ سے شروع ہوتے ہیں، مستحب ہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:...
آخری عشرہ میں عبادت کا اہتمام
- 08 اپریل ، 2024
حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، فرماتی ہیں کہ جب رمضان کا آخری عشرہ آتا تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پوری...
عید کے دن مرحومین کو ثواب
- 08 اپریل ، 2024
ارشاداتِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلمجناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشادِ مبارک ہے، جو شخص عید کے دن تین سو مرتبہ سبحان...
روزہ افطار کرنے اور افطار کروانے کی فضیلت و اہمیت
- 07 اپریل ، 2024
مفتی محمد مصطفیٰحضرت سہل بن سعدؓ سے مروی ہے کہ نبی اکرم ﷺنے فرمایا :’’میری امت کے لوگ بھلائی پر رہیں گے، جب تک وہ روزہ...
محض حصول ثواب کے لیے روزہ
- 07 اپریل ، 2024
ارشاداتِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلمحضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :جو...
رمضان کا روزہ قصداً چھوڑنا
- 07 اپریل ، 2024
ارشاداتِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلمحضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:...
زکوٰۃ: ایک اہم دینی فریضہ
- 07 اپریل ، 2024
مولانا نعمان نعیم’’زکوٰۃ‘‘ اسلام کےبنیادی ارکان میں سے ایک اہم رکن ہے۔ قرآن وسنت میں زکوٰۃ کی فرضیت اور فضیلت و...
علم و عمل کا روشن باب حضرت امام موسیٰ کاظمؒ
- 06 اپریل ، 2024
سید صفدر حسینامام موسیٰ کاظمؒ، حضرت امام جعفر صادقؒ کے صاحبزادے ہیں۔ آپ کی والدہ ماجدہ حمیدہ بربریہ اندلسیہ تھیں۔ آپ...
عربی زبان کی عظمت و اہمیت
- 06 اپریل ، 2024
مولانا اطہرحسینیو ں تو اس کارخانۂ عالم کی سب ہی چیزیں قدرت کی کرشمہ سازیوں اور گلکاریوں کے ناطق مجسمے، اسرارورموز کے...
اللہ تعالیٰ کے عذاب سے بے خوفی
- 06 اپریل ، 2024
حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کا بیان ہے کہ ایک مرتبہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تکیہ کا سہارا لگائے بیٹھے...