عبادات میں ’’سنن و نوافل‘‘ کی اہمیت

عبادات میں ’’سنن و نوافل‘‘ کی اہمیت

مفتی غلام مصطفیٰ رفیق

فرائض کے بارے میں تو ہر مسلمان آگاہ ہے کہ دن رات میں پانچ نمازوں کی ادائیگی کا حکم دیا گیا ہے اور یہ پانچ نمازیں اسلام کااولین رکن ہیں، یہ بات بھی ہر مسلمان کے علم میں ہے کہ اللہ تعالیٰ نے معراج کی شب نبی کریم ﷺکو اس امت کے لیے پچاس نمازیں عطافرمائی تھیں، پھر ان میں تخفیف ہوتی رہی، یہاں تک کہ پانچ باقی رہ گئیں، ساتھ ہی یہ ارشاد ہوا ’’آپﷺ کے لیے اور آپﷺ کی امت کے لیے یہ عمل کے اعتبار سے پانچ نمازیں ہیں ،البتہ ان کی ادائیگی پر ثواب پچاس نمازوں کا ہی ملے گا‘‘ یہ اللہ کی خصوصی رحمت ہے، اس امت کے لیے۔

ساتھ ہی رسول اللہ ﷺنے ان نمازوں کو انسانوں کے گناہوں کا کفارہ بھی قرار دیا ہے ،ایک حدیث میں ارشاد فرمایا : پانچ نمازیں اسی طرح ایک جمعہ سے دوسرے جمعہ کی نماز اس درمیان میں ہونے والے گناہوں کے لیے کفارہ بن جاتی ہیں ،جب تک کہ مسلمان گناہ ِکبیرہ کا ارتکاب نہ کرے، یعنی نمازوں کی ادائیگی سے ہی اللہ تعالیٰ صغیرہ گناہوں کو معاف فرماتا رہتا ہے،یہ بھی اللہ کی عنایت ہے کہ فرض نماز کی ادائیگی پر ایک فریضے کی ادائیگی بھی ہوجاتی ہے ، ثواب بھی مل جاتاہے اور ساتھ ہی یہ عبادت گناہوں کا کفارہ بھی بن جاتی ہے۔

ان فرائض کے ساتھ ساتھ ان سے پہلے یا بعد کچھ سنتیں اور نوافل مقرر کیے گیے ہیں، اسی طرح بعض نوافل کے لیے خاص اوقات احادیث میں ذکر کیے گئے ہیں، ان سنتوں اور نوافل کی بھی بڑی اہمیت ہے۔

فرض نمازوں کے علاوہ جن نمازوں کا نبی کریم ﷺنے خود اہتمام فرمایا، ترغیب دی، تاکید فرمائی، وہ سنتیں کہلاتی ہیں، پھر علمائے کرام نے ان میں دو اقسام ذکر کی ہیں، ایک کو سنتِ مؤکدہ کہتے ہیں اور دوسری کو سنتِ غیرمؤکدہ کہتے ہیں۔

سنتِ مؤکدہ وہ نمازیں کہلاتی ہیں کہ نبی کریم ﷺنے ان کے پڑھنے کا بڑا اہتمام فرمایا، شدید کسی عذر کے بغیر کبھی بھی انہیں ترک نہیں فرمایا، یہ سنت مؤکدہ ہیں،ان کی حدیث میں بڑی فضیلت بیان کی گئی ہے،ان سنتوں کا بغیر کسی عذر کے چھوڑنا گناہ ہے، ان کا اہتمام کرنا ہر مسلمان کے ذمہ ضروری ہے، ہر مسلمان کو یہ باتیں سمجھنی چاہئیں ،یاد رکھنی چاہئیں اور ان پر عمل کرنا چاہیے۔ سنت غیر مؤکدہ وہ نمازیں ہیں کہ بسااوقات رسول اللہ ﷺنے انہیں ترک بھی فرمایا،ان کا حکم یہ ہے کہ ان نمازوں کا پڑھنا ثواب ہے اور ترک کرنے سے گناہ نہیں ہوگا۔ بہر حال سنت مؤکدہ کی بڑی فضیلت ہے۔

سنّتِ مؤکدہ کے اہتمام پر جنت میں گھر کی بشارت: اس سلسلے میں رسول اللہ ﷺسے وہ مشہور روایت نقل کی گئی ہے جو صحیح مسلم میں امّ المؤمنین حضرت ام حبیبہ رضی اللہ عنہا سے منقول ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا :جو آدمی دن رات میں بارہ رکعتیں ادا کرے گا، اللہ اس کے لیے جنت میں گھر بنائے گا۔ احادیث میں صراحت ہے کہ اس سے مراد فرض نماز کے علاوہ نماز ہے، یعنی سنتیں مراد ہے۔

یہ بارہ رکعتیں کون سی ہیں ؟فجر کی فرض نماز سے پہلے دو رکعتیں یہ سنت مؤکدہ ہیں ،ظہر کی فرض نماز سے پہلے چار رکعتیں اور ظہر کے فرض کے بعد دو رکعتیں یہ بھی سنت مؤکدہ ہیں، مغرب کی نماز کے بعد کی دو رکعتیں اور عشاء کی نماز کے بعد دو رکعتیں یہ بھی سنت مؤکدہ ہیں، یہ بارہ رکعتیں بن جاتی ہیں ،یہ تفصیل خود احادیث میں رسول اللہ ﷺسے نقل کی گئی ہے۔اس لیے ہر ہر مسلمان کو فرض نماز کے ساتھ ان سنتوں کا تو ضرور اہتمام کرنا چاہیے۔

اس روایت کے راویوں کا عزم اور سنتوں پر پابندی کا جذبہ:۔ مسلم شریف میں جہاں یہ روایت موجود ہے ، اس روایت کے راوی عنبسہ بن ابی سفیان ؒفرماتے ہیں اس روایت کو بیان کرکے حضرت ام حبیبہ ؓ فرماتی تھیں : میں نے جب سے اللہ کے رسول ﷺسے ان سنتوں کی فضیلت سنی ہے ،کبھی انہیں ترک نہیں کیا، اور عنبسہ بن ابی سفیان ؓسے اس حدیث کو نقل کرنے والے عمروبن اَوس ؒفرماتے ہیں کہ : عنبسہ ؒفرماتے تھے جب سے میں نے حضرت ام حبیبہ ؓ سے یہ روایت سنی ہے، کبھی ان سنتوں کو نہیں چھوڑ ا، اور عمرو بن اَوس ؒکا عمل نعمان بن سالم ؒیہ نقل کرتے ہیں کہ :عمرو بن اَوس ؒفرماتے تھے، میں نے جب سے عنبسہ سے یہ روایت سنی ہے، ان سنتوں کو نہیں چھوڑا، اور نعمان بن سالم ؒکا عمل اس روایت کے اگلے راوی داؤد بن ابی ہند ؒ،یہ نقل کرتے ہیں کہ :نعمان بن سالم ؒفرماتے تھے ،میں نے جب سے عمرو بن اَوس ؒسے یہ حدیث سنی ہے ،اس وقت سے ان سنتوں کو کبھی نہیں چھوڑا۔

اندازہ لگایئے ان حضرات کے جذبے کا ، اور رسول اللہ ﷺکی سنتوں سے ان کی محبت کا! کہ جو سن لیا بس زندگی کا عمل بنالیا، جو سن لیا ،اس پر پکے ہوگئے، جو سن لیا، اس پر ہمیشہ عمل پیرا ہوگئے، جو سن لیا، اسے اپنے سینے سے چمٹالیا۔یہی جذبہ ہر مسلمان کا ہونا چاہیے کہ جب سے ہم نے یہ فضیلت سنی ہے ،اس کے بعد ہم نے ان سنتوں کو کبھی ترک نہیں کرنا،تاکہ ہمارا حشر بھی قیامت کے دن ان صحابہؓ و محدثین کرام ؒکے ساتھ ہو۔ ہمیں بھی ان کی معیت و رفاقت نصیب ہو۔

سنتوں اور نوافل کے ذریعے قیامت میں فرائض کی کمی کو پُرکیاجائے گا:۔ ایک تابعی جن کا اسم گرامی حُرَیث بن قبیصہ ہے ، وہ فرماتے ہیں ،میں مدینہ منورہ آیا، اور میں نے اس موقع پر اللہ سے دعا کی کہ :اے اللہ !مجھے کسی نیک صالح آدمی کا ساتھ نصیب فرما،چناںچہ ہوا یہ کہ اللہ نے مجھے حضرت ابوہریرہؓ سے ملاقات کی دولت نصیب فرمائی، میں ان کے پاس بیٹھ گیا، اور میں نے ان سے کہا کہ میں اللہ سے یہ دعا کرکے آیا تھا کہ مجھے نیک صالح آدمی کی رفاقت ملے ،چناںچہ میں آپ کی خدمت میں پہنچا ہوں ، سومیری گزارش یہ ہے کہ: مجھے اللہ کے رسول ﷺکے فرامین میں سے کچھ سنائیں ،جو آپ نے اللہ کے رسول ﷺسے سنے ہوں، اللہ مجھے ان سے نفع دے گا۔

حضرت حریث ؒ فرماتے ہیں کہ حضرت ابوہریرہؓ نے مجھے جو حدیث اس موقع پر سنائی وہ یہ تھی کہ انہوں نے فرمایا، میں نے رسول اللہ ﷺسے یہ سنا ہے :قیامت میں سب سے پہلے اعمال میں سے نماز کا حساب ہوگا، اگر نماز صحیح اور کامل نکلی تو یہ آدمی کامیابی و کامرانی سے ہمکنار ہوگیا، اور اگر نماز میں کمی کوتاہی ہوئی ،تو یہ آدمی بڑا خسارہ اٹھائے گا، البتہ کسی آدمی کی فرض نماز میں کچھ کمی نکلی تو اللہ تعالیٰ فرشتوں سے فرمائے گا، میرے اس بندے کے اعمال میں سے فرائض کے علاوہ نمازیں دیکھو یعنی سنن ونوافل دیکھو، اگر ا س کے اعمال میں سنتیں ہیں نوافل ہیں تو ان سنتوں اور نوافل سے فرائض میں جو کمی ہے ،اسے پورا کردیا جائے گا اور یہ آدمی نجات پاجائے گا۔ پھر نماز کے بعد تمام اعمال میں اسی طرح کا حساب ہوگا کہ فرض میں جو کمی ہوگی، اسے فرض کے علاوہ سے پورا کیا جائے گا، مثلاً زکوٰۃ فرض تھی ، اس میں کمی ہوئی تو ایسے شخص نے جو صدقہ خیرات کیا ہوگا ،اس سے زکوٰۃ کی کمی کو پورا کیا جائے گا، اسی طرح تمام فرائض کی کمی کو اس عمل میں فرض کے علاوہ جو آدمی نے انجام دیا ہوگا ،اسے فرض کی کمی کو مکمل کردیا جائے گا۔

یہ روایت ہم سب کے لیے ایک بڑاسبق اور تعلیم ہے کہ ہم سنتوں اور نوافل کا بھی اہتمام کرنے والے بن جائیں، خاص طور پر سنت مؤکدہ تو کسی صورت نہ چھوڑی جائے، تاکہ قیامت میں ہمارے نامۂ اعمال میں فرائض کی کمی کو پُر کرنے کے لیے ہمارے اعمال میں سنتوں اور نوافل کی صورت میں ایسا ذخیرہ موجود ہو جو ہماری کامیابی اور کامرانی کا ذریعہ بن سکے۔ اللہ ہم سب کو سنتوں کی پابندی کی توفیق نصیب فرمائے اور جو فضیلتیں رسول اللہ ﷺنے سنتوں کے اہتمام پر بیان فرمائی ہیں، وہ ہمیں حاصل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ (آمین)

Share This:

اسلامی مضامین

  • 20  مارچ ،  2023

مولانا کامران اجملاللہ تعالیٰ نے انبیائے کرام علیہم السلام میں بعض کو بعض پر فضیلت دی ہے اور بعض انبیائے کرام علیہم...

  • 20  مارچ ،  2023

مولانا نعمان نعیمقرآن و سنّت اور اسلامی تعلیمات میں عدل و انصاف کو بنیادی اہمیت حاصل ہے۔ اسلامی فلاحی مملکت اور مثالی...

  • 20  مارچ ،  2023

ڈاکٹر محمد نجیب قاسمی سنبھلیجھوٹ بولنا سخت گناہ اور انسان کو تباہ کرنے والا عمل:۔ حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے ، حضور اکرم...

  • 20  مارچ ،  2023

مولانا محمد اعجاز مصطفیٰدین اسلام اللہ تبارک وتعالیٰ کی عظیم نعمت ہے، جس نے اولاد، والدین، بڑوں، چھوٹوں، پڑوسیوں،...

  • 20  مارچ ،  2023

کائنات کا وجود، اور اس میں ہونے والے تغیرات، جیسے مینھ برسنا، آندھیوں کا آنا، کہیں چلچلاتی دھوپ، اور کبھی دھوپ میں ہی...

  • 20  مارچ ،  2023

مولانا نعمان نعیمگزشتہ دنوں قومی اسمبلی نے صحابہ کرامؓ و اہل بیت عظامؓ و امہات المومنینؓ کی توہین پر عمر قید کی سزا کا بل...

  • 19  مارچ ،  2023

ڈاکٹر عامر عبداللہ محمدیاسلام میں امانت و دیانت کی جس قدر اہمیت ہے، شاید ہی کسی اور مذہب میں اس کا مقام ہو۔نبی کریم ﷺ کی...

  • 19  مارچ ،  2023

حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ میں نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ تم سے پہلی...

  • 19  مارچ ،  2023

مولانا نعمان نعیمسوئیڈن میں کچھ روز قبل اسلامو فوبیا کے شکار انتہا پسندوں کی جانب سے قرآن کریم کی بے حرمتی کا مذموم...

  • 18  مارچ ،  2023

مولانا شعیب احمد فردوسآفتاب نبوت کی سنہری کرنوں سے فیض یاب اور اتباع رسولﷺ کے ذریعے کامیاب ہونے والی پاک جماعت صحابۂ...

  • 18  مارچ ،  2023

ڈاکٹر آسی خرم جہانگیریقرآن کریم میں ارشاد ربانی ہے’’جب زمین اپنی پوری شدت کے ساتھ ہلا ڈالی جائے گی اور زمین اپنے اندر...

  • 18  مارچ ،  2023

مولانا حافظ عبد الرحمٰن سلفیقرآن کریم رشد و ہدایت کا ابدی اورمثالی سرچشمہ ہے جس میں ایک طرف حقوق اللہ کی پاس داری ہے تو...

  • 18  مارچ ،  2023

مولانا نعمان نعیماسلام دین کامل اور ابدی ضابطۂ حیات ہے،اس نے قیامت تک انسان کو درپیش مسائل و چیلنجز کا جامع حل پیش کیا...

  • 18  مارچ ،  2023

مولانا محمد قاسم رفیعماہِ رجب المرجب اسلامی تقویم کا ساتواں مہینہ ہے۔ اس کا آغاز ہوتے ہی آنحضرتﷺ یہ دعا مانگا کرتے...

  • 17  مارچ ،  2023

ڈاکٹر آسی خرم جہا نگیری ’’نمازِ تراویح‘‘ نبی کریم ﷺ کی سنّت ہے اور احادیث مبارکہ میں اس کی فضیلت آئی ہے۔ حضرت ابو...

  • 17  مارچ ،  2023

عمران احمد سلفیامام بخاری ؒنے بیس سال کی عمر میں بخاری شریف کی ترتیب و تدوین کا آغاز کیا۔ آپ نے اس ترتیب و تالیف میں صرف...

  • 17  مارچ ،  2023

مولانا نعمان نعیمحضرت سلمان فارسیؓ سے طویل حدیث منقول ہے ۔روایت کے مطابق نبی کریم ﷺ نے شعبان کی آخری تاریخ میں ایک خطبہ...

  • 17  مارچ ،  2023

پروفیسر خالد اقبال جیلانیاس سال کے رمضان المبارک کا آغاز اسلامی جمہوریہ پاکستان میں بھیانک معاشی ماحول میں ہورہا ہے۔...

  • 16  مارچ ،  2023

مولانا نعمان نعیمقرآن کریم میں اہل ِایمان پر آنے والے مصائب ،مشکلات اور آزمائشیں درحقیقت امتحان کا درجہ رکھتی ہیں۔...

  • 14  مارچ ،  2023

حضرت ابوموسیٰ اشعری ؓ سے روایت ہے کہ رسول اکرمﷺ نے ارشاد فرمایا ’’جو دنیا سے محبت کرتا ہے، وہ آخرت کو نقصان پہنچاتا ہے...