’’عید الفطر‘‘ انعاماتِ الٰہی سے دامن بھَرنے کا دن
- 30 مارچ ، 2025
- Web Desk
- اسلامی مضامین

عیدالفطر وہ خاص الخاص دِن ہے کہ جس روز اللہ تعالیٰ اپنے چُنیدہ بندوں پر کہ جنہوں نے رمضان المبارک کے روزے رکھے، خشوع و خضوع سےعبادات کیں، نمازِ پنج گانہ قائم کی، نمازِ تراویح پڑھی اور قرآنِ پاک کی تلاوت کے ساتھ شریعتِ مطہرہ کے مطابق احکاماتِ خداوندی بجالاتے ہوئے اپنے شب وروز گزارے، اپنا خصوصی فضل و کرم فرماتا ہے، کیوں کہ پروردگارِعالم کی ذاتِ مقدّسہ بڑی رحیم و کریم ہے۔
حضرت سیّدنا عبداللہ ابنِ عبّاسؓ سے روایت ہے کہ ’’نبی کریم نے فرمایا : جب عیدالفطر کی مبارک رات آتی ہے، تو اُسے ”جزا کی رات“ کے نام سے پکارا جاتا ہے اور جب عیدالفطر کی صُبح ہوتی ہے، تو ربِّ قدوس اپنے فرشتوں کو تمام شہروں میں بھیجتے ہیں اور فرشتے زمین پر تشریف لاکر گلیوں، راستوں کے کناروں پرکھڑے ہوجاتے ہیں اور اس طرح نِدا دیتے ہیں کہ اے اُمّتِ محمدیہ! اس ربِّ کریم کی بارگاہِ مقدّس کی طرف چلو، جو بہت ہی زیادہ عطا کرنے والا اور بڑے سے بڑا گناہ معاف کرنے والا ہے۔ پھر اللہ تعالیٰ اپنے بندوں سے مخاطب ہو کر فرماتا ہے کہ اے میرے بندو! مانگو، کیا مانگتے ہو؟ میری عزّت وجلال کی قسم، آج کے روز اس (نمازِعید) کے اجتماع میں اپنی آخرت کے بارے میں جو سوال کرو گے، پورا کروں گا اور جو کچھ دُنیا کے لیے مانگو گے، اُس میں تمہاری بھلائی کی طرف نظر فرماؤں گا۔
یعنی اس میں تمہارے ساتھ وہ معاملہ کروں گا، جو تمہارے لیے بہتر ہوگا، کیوں کہ میری حکمتیں تمہاری ذہنی وسعت سے بالا ہیں۔ میری عزّت کی قسم، جب تک تم میرا لحاظ رکھو گے، مَیں تمہاری خطاؤں کی پردہ پوشی فرماتا رہوں گا۔ میری عزّت وجلال کی قسم، مَیں حد سے بڑھنے والوں (یعنی مجرموں) کے ساتھ رُسوا نہ کروں گا۔ بس اپنےگھر کی طرف بخشے بخشائے لوٹ جاؤ۔ تم نے مُجھے راضی کردیا اور مَیں بھی تم سے راضی ہوگیا۔‘‘
اس صورتِ حال میں شیطان کا جلنا، کُڑھنا اور خُود کو پیٹنا ایک فطری اَمر ہے۔ حضورِ اقدس کا فرمانِ مبارک ہے کہ ’’جب یومِ عید آتا ہے، تو شیطان چِلاّ چِلاّ کر روتا ہے۔ اُس کی ناکامی اور رونا دیکھ کرتمام شیاطین اس کے گرد جمع ہوجاتے ہیں اور پوچھتے ہیں کہ اے آقا! تجھے کس چیز نےغم ناک اوراُداس کردیا ہے؟ شیطان کہتا ہے کہ ہائے افسوس! اللہ تعالیٰ نے آج کے دن اُمّتِ محمدیہ کی بخشش فرمادی ہے، لہٰذا تم اُنہیں لذّتوں اور خواہشاتِ نفسانی میں مشغول کر دو۔‘‘ ایک بارحضرت علیؓ کے پاس عید کے روزایک شخص آیا۔ اُس وقت آپؓ چنے کی روٹی تناول فرمارہے تھے۔
اُس شخص نے پوچھا کہ ’’آج تو عید کا روز ہے اور آپؓ چنے کی روٹی تناول فرما رہے ہیں۔‘‘ اُس پر حضرت علیؓ نے جواب دیا کہ ’’عید اُس کی ہے، جس کے روزے قبول ہوگئے، جس کی خطائیں معاف کردی گئیں، جس کی کوشش مشکور ہوگئی۔ آج بھی عید ہے، کل بھی عید ہوگی اور جس جس روز ہم اللہ کی نافرمانی نہیں کریں گے، اُس اُس روز ہماری عید ہوگی۔‘‘
اِسی طرح ایک مرتبہ حضرت عمر فاروقؓ نےعید کے روز اپنے بیٹے کو پرانی قمیص پہنے دیکھا، تو آب دِیدہ ہوگئے۔ آپؓ نے فرمایا کہ ’’بیٹا! مُجھےاندیشہ ہے کہ آج عید کے دن جب لڑکےتُجھے پھٹی پُرانی قمیص میں دیکھیں گے، تو تیرا دل ٹوٹ جائے گا۔‘‘ بیٹے نے جواباً عرض کیا کہ ’’دل تو اُس کا ٹوٹے گا کہ جو رضائے الہٰی کو نہ پا سکا اور جس نے اپنےماں باپ کی نافرمانی کی ہو اور مُجھے امید ہے کہ آپؓ کی رضا مندی کے طفیل اللہ تعالیٰ بھی مجھ سے راضی ہوگا۔‘‘ یہ سُن کر حضرت عُمرؓ نے بیٹے کو گلے لگا لیا اوراس کے لیے دُعا فرمائی۔
ایک مرتبہ حضرت عُمربن خطابؓ کے دَورِ خلافت میں لوگ عید کی نماز ادا کرنے کے بعد کاشانہ ٔخلافت پر حاضر ہوئے، تو دیکھا کہ آپؓ دروازہ بند کرکے زاروقطار رورہے ہیں۔ لوگوں نے پوچھا، ’’اے امیرالمؤمنین! آج توعید کا مقدّس دن ہے۔ اس دن توخوشی و شادمانی ہونی چاہیے اور آپؓ خوش ہونے کی بجائے رو رہے ہیں؟ آپؓ نے فرمایا: ’’اے لوگو! یہ دن عید کا بھی ہے اور وعید کا بھی۔ آج جس کی نماز، روزے اور عباداتِ رمضان المبارک قبول ہوگئیں، بلاشُبہ آج اُس کے لیے عید کا دن ہے اور جس کی عبادات قبول نہیں ہوئیں، تو اُس کے لیے آج کا دن وعید کا دن ہے اور مَیں اس خوف سے رو رہا ہوں کہ مُجھے نہیں معلوم کہ میری عبادات قبول ہوئیں یا انہیں رَد کردیا گیا ہے۔‘‘
عید کا دن خوشی و مسرّت کا دن بھی ہے اور اللہ سےانعامات پانےکا بھی۔ یہ محبّتیں، خوشیاں بانٹنے اور گِلے شکوے دُور کر کے ناراض اور روٹھے ہوئے احباب کو منانے کا دن ہے۔ بالخصوص یہ ”یوم تشکّر“ ہے، کیوں کہ اللہ تعالیٰ نے ماہِ رمضان المبارک میں روزے رکھنے، نمازِ پنج گانہ کی ادائی، نمازِ تراویح کےاہتمام، قرآنِ پاک کی تلاوت اور راتوں کو اُٹھ کر نوافل ادا کرنے کی توفیق بخشی اور حق بھی یہی ہے کہ عید کو پروردگارِ عالم کا ذکر اور حضورﷺ کی مدح سرائی کرتے ہوئےغربا، مساکین اور یتیم بچّوں کے سَر پر دستِ شفقت رکھتے ہوئے ”یومِ تشکر“ کے طور پر منایا جائے۔
اسلامی مضامین
ہلالِ عید محبت سے مُسکراتا ہے
- 01 اپریل ، 2025
کُھلے، نیلے آسمان پر بادل کی ٹکڑیوں کے بِیچ شرماتے، لجاتے ہلال کی جھلک دیکھنا رمضان کی آخری گھڑیوں میں شوق کا امتحان...
’’عید الفطر‘‘ اُمتِ مُسلمہ کی اخوت و اجتماعیت اور اتحاد و یگانگت کا عالم گیر مظہر
- 31 مارچ ، 2025
’’عیدُالفطر‘‘ امّتِ مسلمہ کا پُرمسرّت دینی و مذہبی تہوار اور اسلام کی ملّی، تہذیبی اور روحانی اقدار کی روشن علامت ہے۔...
اسلام اور دیگر مذاہب میں عید کا تصور اور حقیقت !
- 30 مارچ ، 2025
’’عیدُالفطر‘‘اہلِ ایمان کے لیے رمضان المبارک کی عبادت و ریاضت کا انعام، اللہ تعالیٰ کی طرف سے روزے داروں کے اعزاز و...
اسلام میں حُسنِ سلوک اور باہمی تعلقات کا تصور
- 29 مارچ ، 2025
ارشادِ باری تعالیٰ ہے: دین کے بارے میں کوئی زبردستی اور جبر نہیں ۔ قرآن پاک نبی کریم ﷺ کو خطاب کرکے ہر مسلمان کو تنبیہ...
جُمعتہُ الوداع رمضان کریم کے رخصت ہوتے مقدس لمحات
- 28 مارچ ، 2025
حکیم محمد سعید شہیدرحمت و مغفرت کے موسم بہار رمضان کریم کے مقدس اور بابرکت شب و روز کو الوداع کہنے سے قبل ہمیں اس امر کا...
رمضان المبارک کا آخری عشرہ !
- 28 مارچ ، 2025
رمضان کا آخری عشرہ خصوصی اہمیت و توجہ کا حامل ہے، خصوصاً ان لوگوں کے لئے جو پہلے دو عشرے اپنی غفلتوں کی نذر کرچکے اور اس...
مانگنے کا مزہ آج کی رات ہے
- 27 مارچ ، 2025
لیلۃ القدر انتہائی برکت والی ہے، اسے لیلۃ القدر اس لئے کہتے ہیں کہ اس میں سال بھر کے احکام نافذ کئے جاتے ہیں یعنی فرشتے...
الوداع، ماہِ رمضان، الوداع ...!
- 27 مارچ ، 2025
مولانا نعمان نعیم رمضان المبارک جسے رحمت، مغفرت اور جہنم سے نجات کا مقدس مہینہ قرار دیا گیا ہے،اپنی تمام تر رحمتوں اور...
رمضان المبارک کی عالم گیر رونقیں !
- 26 مارچ ، 2025
یوں تو سال کے 365دِن ہی دُنیا بَھر کی مساجد اللہ تعالیٰ اور اُس کے محبوب پیغمبر، حضرت محمدﷺ کی حمد و ثنا کرنے والوں سے...
فتح مبین ... نصرتِ خداوندی کا مظہر
- 25 مارچ ، 2025
" فتح مکہ"رمضان المبارک ۸ ھ میں وقوع پذیر ہونے والا اسلامی تاریخ کا نہایت ہی عظیم الشان واقعہ ہے ، سیرت النبی ﷺ کا یہ وہ...
’’فتح مکہ‘‘ حق و باطل کا فیصلہ کن معرکہ
- 24 مارچ ، 2025
سرور کونین، فخر موجودات ، محسنِ انسانیت، حضرت محمد ﷺ کے پیغمبرانہ امتیاز اور خصائص میں ایک امتیازی وصف اور آپﷺ کی...
رمضان المبارک، تربیت کا مہینہ
- 23 مارچ ، 2025
ماہِ رمضان المبارک، اسلامی تقویم کے اعتبار سے نواں مہینہ ہے۔ یہ تمام مہینوں کا سردار ہے اور اس کے فضائل لامحدود ہیں۔ یہ...
علی المرتضیٰ ؓ فضائل و مناقب کا روشن باب
- 22 مارچ ، 2025
سیدنا علی مرتضیٰ ؓ کو اللہ تعالیٰ نے بے پناہ خصائص وامتیازات سے ممتاز فرمایا، آپ کو فضائل وکمالات کا جامع، علوم ومعارف...
اعتکاف: دو حج اور دو عمروں کے برابر ثواب
- 22 مارچ ، 2025
رسول اللہﷺ نے ارشاد فرمایا: جو شخص ایک دن بھی اللہ کی رضا اور خوشنودی کے لیے اعتکاف کرتا ہے تو اللہ اس شخص کے اور دوزخ کے...
خلیفہ راشد، امیرالمؤمنین، سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ
- 22 مارچ ، 2025
خلیفۂ راشد، امیرالمؤمنین، فاتحِ خیبر، حیدرِکرّار، شیرِ خدا، ابو تراب سیّدنا علی مرتضیٰ کرم اللہ وجہہ کی ذاتِ گرامی...
رمضان المبارک کا آخری عشرہ اور ’’شبِ قدر‘‘ کی فضیلت و اہمیت
- 22 مارچ ، 2025
رمضان المبارک تمام مہینوں کا سردار ہے۔ اِس ماہ کے تمام ہی ایّام فضیلت کے حامل اور بابرکت ہیں، تاہم اِس کے آخری عشرے کی...
اعتکاف: ماہِ صیام کی ایک باعثِ اجر و فضیلت عبادت
- 21 مارچ ، 2025
رحمت، مغفرت اور جہنم سے نجات کا ماہِ مبارک ’’رمضان‘‘ رب کے حضور عبادات و مناجات اور نیکیوں کا موسمِ بہار ہے، اس کے شب و...
اب کے برس، بندگی کا روزہ
- 20 مارچ ، 2025
رمضان المبارک کی پُرنور بہار ہرسُو چھائی ہوئی ہے۔ خیرخواہی، غم گساری، ہم دردی، شکر گزاری، صبر و استقامت کے لیل و نہار...
رمضان المبارک اور رفاہی، فلاحی تنظیمیں
- 19 مارچ ، 2025
الحمدُللہ، ہم پر رمضان المبارک کا بابرکت مہینہ سایہ فگن ہے۔ یہ ماہِ مبارک اللہ تعالیٰ کی عظیم نعمت ہے کہ اِس میں جنّت کے...
ماہِ صیام اور بچے
- 19 مارچ ، 2025
رمضان المبارک برکتوں، رحمتوں اور مغفرت کا مہینہ ہے، جو ہمیں صبر، ایثار اور قربِ الٰہی کی خُوب صُورت تعلیمات سے بہرہ مند...