زکوٰۃ اسلام کا بنیادی رکن ایک اہم دینی فریضہ
- 02 اپریل ، 2024
- Web Desk
- اسلامی مضامین
مولانا نعمان نعیم
’’زکوٰۃ‘‘ ایک اہم ترین مالی عبادت اور اسلام کا بنیادی فریضہ ہے،جسے ہم دردی و غم خواری کے جذبے کو پروان چڑھانے، دولت کی منصفانہ تقسیم کو رواج دینے اور حب مال و دولت پرستی کے زہریلے اثرات سے نفس کوپاک کرنے کے لیے فرض کیا گیا ہے۔ انسانی معیشت کے استحکام و مضبوطی اور فرد و معاشرے کی ظاہری ترقی میں مال ودولت کا کلیدی کردار رہاہے، جس طرح انسان کے دورانِ خون میں ذرہ برابر فرق آجائے توزندگی کو خطرہ لاحق ہوتاہے، ایسے ہی اگر گردشِ دولت منصفانہ وعادلانہ نہ ہوتومعاشرتی زندگی کو خطرہ لاحق ہوسکتاہے۔
اسی خطرے کو زائل کرنے کے لیے اللہ تعالیٰ نے زکوٰۃ وصدقات کا نظام قائم فرمایا ہے۔اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم میں اکثر مقامات پر صلوٰۃ کے ساتھ زکوٰۃ کی ادائیگی کا حکم فرمایا ہے۔ ’’زکوٰۃ‘‘ارکانِ اسلام میں سے ایک اہم رکن ہے۔ اس کا مقصد یہ ہے کہ دولت صرف چند ہاتھوں تک محدود ہو کر نہ رہ جائے، بلکہ مستحقین اور ضرورت مند لوگ بھی اس سے فائدہ اٹھائیں۔ اسلام نے جہاں زکوٰۃ کے فضائل، فوائد، شرائط ، نصاب، اَقسام، اَحکام اورمسائل کو ذکر کیا ہے، وہاں پر اس فریضے کو چھوڑنے، اس میں غفلت سے کام لینے والے کے بارے میں وعیدیں بھی بیان فرمائی ہیں۔
قرآن وسنت میں زکوٰۃ کی فرضیت اور فضیلت واہمیت پوری وضاحت کے ساتھ بیان کی گئی ہے۔ زکوٰۃ ادا کرنے والے کے لیے رب ذوالجلال نے کیا انعامات مقرر کیے ہیں، اس سلسلے میں قرآن و سنت کی تعلیمات ملاحظہ فرمائیں۔
ارشادِ ربانی ہے:زکوٰۃ کی ادائیگی کی وجہ سے اللہ مال کو بڑھاتا ہے۔(سورۃ البقرہ:۲۶۷)
٭… زکوٰۃکی وجہ سے ملنے والا اجر کبھی ختم ہونے والا نہیں، ہمیشہ باقی رہے گا۔ (سورۃ الفاطر:۲۹،۳۰)
٭… اللہ تعالیٰ کی رحمت ایسے افراد (زکوٰۃ ادا کرنے والوں)کا مقدر بن جاتی ہے۔ (سورۃ الاعراف:۱۵۶)
حضرت ابوہریرہؓ سے مروی ہے کہ اللہ کے رسول ﷺ نے فرمایا: جب تم نے اپنے مال کی زکوٰۃ ادا کر دی تو تمہارے اوپر جو تمہارے مال کا فرض حق تھا ،وہ ادا کر دیا۔(سنن ابن ماجہ، :1788)
حضرت جابر ؓ سے مروی ہے، ایک شخص نے آپ ﷺ سے عرض کیا کہ اس شخص کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے جس نے اپنے مال کی زکوٰۃ ادا کر دی ہو؟ آپ ﷺ نے فرمایا کہ اس کے مال کا شر(نقصان دہ پہلو)ختم ہو گیا۔(المعجم الاوسط للطبرانی،:1579)
٭… کامیاب ہونے والوں کی جو صفات قرآن ِ پاک میں گنوائی گئیں ہیں، ان میں ایک صفت زکوٰۃ کی ادائیگی بھی ہے۔
٭… زکوٰۃ ادا کرنا ایمان کی دلیل اور علامت ہے۔ (سنن ابن ماجہ، کتاب الطھارۃ، رقم الحدیث:۲۸۰)
ایک حدیث شریف میں جنت کے داخلے کے پانچ اعمال گنوائے گئے ہیں، جن میں سے ایک زکوٰۃ کی ادائیگی بھی ہے۔ (سنن ابو داوٴد، کتاب الصلاۃ)
٭…انسان کے مال کی پاکی کا ذریعہ زکوٰۃ ہے۔ (مسند احمد:)
٭… یہ انسان کے گناہوں کی معافی کا بھی ذریعہ ہے۔(مجمع الزوائد، کتاب الزکوٰۃ)
زکوٰۃ کی ادائیگی پر جہاں من جانب اللہ انعامات و فوائد ہیں، وہاں اس فریضے کی ادائیگی میں غفلت برتنے والے کے لیے قرآن ِ پاک اور احادیث ِ مبارکہ میں وعیدیں بھی وارد ہوئی ہیں ، اور دنیا و آخرت میں ایسے شخص کے اوپر آنے والے وبال کا ذکر بکثرت کیا گیا ہے، ذیل میں ان میں سے کچھ ذکر کیے جاتے ہیں:
٭… جو لوگ زکوٰۃ ادا نہیں کرتے اُن کے مال کو جہنم کی آگ میں گرم کر کے اِس سے اُن کی پیشانیوں، پہلوؤں اور پیٹھوں کو داغاجائے گا۔(سورۃ التوبہ:۳۴،۳۵)
٭… ایسے شخص کے مال کو طوق بنا کر اُس کے گلے میں ڈال دیا جائے گا۔(سورۂ آل عمران:۱۸۰)
٭… ایسا مال آخرت میں اُس کے کسی کام نہ آ سکے گا۔ (سورۃ البقرہ:۲۵۴)
٭… زکوٰۃ کا ادا نہ کرنا جہنم والے اعمال کا ذریعہ بنتا ہے۔
٭… ایسے شخص کا مال قیامت کے دن ایسے زہریلے ناگ کی شکل میں آئے گا ،جس کے سر کے بال جھڑ چکے ہوں گے ، اور اس کی آنکھوں کے اوپر دو سفید نقطے ہوں گے،پھر وہ سانپ اُس کے گلے کا طوق بنا دیا جائے گا، پھر وہ اس کی دونوں باچھیں پکڑے گا(اور کاٹے گا) اور کہے گا کہ میں تیرا ما ل ہوں ، میں تیرا جمع کیا ہوا خزانہ ہوں۔(صحیح بخاری )
٭… مرتے وقت ایسا شخص زکوٰۃ ادا کرنے کی تمنا کرے گا، لیکن اس کے لیے سوائے حسرت کے اور کچھ نہ ہو گا۔(سورۃ المنافقون:۱۰)
٭… ایسے شخص کے لیے آگ کی چٹانیں بچھائی جائیں گی،اور اُن سے ایسے شخص کے پہلو ، پیشانی اور سینے کو داغا جائے گا۔(صحیح مسلم )
٭… جب کوئی قوم زکوٰۃ روک لیتی ہے تو اللہ تعالیٰ اس قوم کو قحط سالی میں مبتلا کر دیتا ہے۔ (المعجم الاوسط للطبرانی)
شریعت نے زکوٰۃ کو مال کا میل قرار دیا ہے اور خود نبی اکرم ﷺ اوران کی آل کو اس سے دور رکھا ہے۔ صاف اور واضح الفاظ میں یہ تنبیہ کی گئی ہے کہ غیر مستحق زکوٰۃ لے گا تو زکوٰۃ کا مال اصل مال کو بھی تباہ کردے گا۔ اگر کسی کے پاس سونا،چاندی، مالِ تجارت، نقد رقوم ہوں اور ان تمام کی مالیت ساڑھے باون تولہ چاندی یا اس سے زائد کی مالیت تک پہنچ جاتی ہے تو اس شخص کے لیے زکوٰۃکا لینا ناجائز ہے۔
لہٰذا گھروں میں کام کرنے والی ماسیوں اور ملازمین کو بے دھڑک بغیر تحقیق زکوٰۃ دینے والوں کو اپنی زکوٰۃ کی ادائیگی یا عدم ادائیگی کے بارے میں ضرور غور وفکر کرنا چاہیے، نیز زکوٰۃ اداکرنے والے کے دروازے پرآنے والے ہرکس وناکس کو بغیر تحقیق کہ آیا وہ مسلمان بھی ہے یا نہیں، مستحق ہے یا نہیں، سید (ہاشمی) تو نہیں زکوٰۃ کی رقم یا اشیاء بانٹ دینا بھی لمحۂ فکریہ ہے۔اسی طرح غریب علاقوں میں مندرجہ بالا امور کی تحقیق کیے بغیر زکوٰۃ بانٹنے والوں کو بھی علماء سے رہنمائی حاصل کرنی چاہیے۔
علمائے کرام نے زکوٰۃ لینے والوں کی چند صفات بھی بیان کی ہیں جو درج ذیل ہیں:
٭… متقی پرہیزگار ہو یعنی دنیا سے بے رغبت اور آخرت کے کاموں میں مشغول ہو۔
٭…اہلِ علم ہو۔علم(دین)میں مشغولیت عبادتوں میں اعلیٰ اور اشرف ترین عبادت ہے۔
٭…موحد ہو، ایسے شخص کی نگاہ اسباب پر نہیں، مسبب الاسباب پر ہوتی ہے۔
٭…اپنی ضرورتوں کو لوگوں سے چھپاتا ہو۔ اپنی قلتِ معاش اور آمدنی کی کمی کارونا ہر کس وناکس کے سامنے نہ روتا رہتا ہو۔ درحقیقت ایسا شخص ایسا ضرورت مند ہے جو ظاہر میں غنی ہے، حقیقت میں مستحق ہے۔
٭…ایسا بیمار یا معذور ہو کہ کمائی سے عاجز ہو۔٭…غریب رشتے دارہو کہ اس میں صلۂ رحمی کا بھی ثواب ہے۔
’’زکوٰۃ‘‘ لغت میں پاک ہونے اور بڑھنے کو کہتے ہیں ۔شرعاً زکوٰۃ کے معنی ’’صاحبِ نصاب شخص کا شرائط پوری کرلینے کے بعد اپنے مخصوص مال کا کسی مخصوص شخص کو مالک بنا دینا ہے‘‘۔صاحبِ نصاب اس شخص کو کہتے ہیں جس کے پاس اپنے اور اپنے زیرِ کفالت افراد پر ان کی ضروریات پر خرچ کرنے اور اگر اس پر ذاتی طورپر کسی کا قرضہ ہو تو اسے شمار کرلینے کے بعد ضرورت سے زائد اتنی رقم مکمل طور پر اس کی ملکیت(اس کے قبضے میں ہو جسے وہ جس طرح چاہے استعمال کر سکتا ہو) میں سال کے شروع میں اور اس کے اختتام پر ہو کہ اس رقم سے ساڑھے باون تولہ چاندی یا اس سے زائد خریدی جاسکتی ہو۔
مثلاً کسی مسلمان کے پاس زندگی میں پہلی مرتبہ اتنی رقم کسی سال کے یکم رمضان میں (یا کسی بھی مہینے کی کسی بھی تاریخ میں)جمع ہوجائے جو نہ فوری طورپر کسی ضرورت کی ہو اورنہ ہی اس پر کسی کا قرضہ ہو، پھر ایک سال مکمل ہونے کے بعد پھر اگلے سال کے یکم رمضان کو اسی طرح کی بچت اس مقدار یا اس سے زائد کی ہو تو ایسا شخص شرعاً صاحبِ نصاب کہلاتا ہے۔
زکوٰۃ ادا کرنے والے کی شرائط:۔1:۔ مسلمان ہونا(مرد ہو یا عورت)۔2:۔ آزاد ہونا(غلام پر زکوٰۃ فرض نہیں)۔ 3:۔ عاقل (عقلمند )ہونا (مجنون اورپاگل پر زکوٰۃ فرض نہیں)۔ 4:۔ بالغ ہونا(نابالغ پر زکوٰۃ فرض نہیں)۔5:۔ مال کا مکمل طور پر ملکیت اور قبضے میں ہونا۔
زکوۃ کس کو دے سکتے ہیں:ہر ایسے مسلمان کو جس کی ملکیت میں ساڑھے باون تولہ چاندی یا اس کی مالیت کے بقدر سونا، نقد رقم، مال تجارت یا روزمرہ کی استعمال سے زائد اشیاء نہ ہوں وہ زکوٰۃ اور صدقات واجبہ کا مستحق ہے۔ جسے زکوٰۃ کی رقم دیں، اسے بتانا ضروری نہیں۔ اسے صرف یہ کہہ کر دے سکتے ہیں کہ یہ آپ کے لیے کچھ پیسے ہیں، اپنی ضروریات میں استعمال کریں۔
زکوٰۃ کا بہترین مصرف: مستحق رشتے دار ہیں، اس میں دہرا ثواب ہے۔دینی مدارس ہیں کہ اس میں بھی دگنا ثواب ہے اشاعت وتحفظ دین اور ادائیگی زکوٰۃ۔
غرض ہر صاحب نصاب کی ذمہ داری ہے کہ وہ خوش دلی سے سال بہ سال اپنی زکوٰۃ ادا کرے، زکوٰۃ ادا کرنے میں ٹال مٹول نہ کرے،اپنے مستحق رشتے داروں سے تعاون کا آغاز کرے اور اچھے سے اچھا مال راہ ِخدا میں صرف کرے۔ شہرت و ریا کاری اور احسان جتانے کے ذریعے اپنی اس عبادت کو باطل نہ کرے، بلکہ لینے والے کو اپنا محسن سمجھے اور نبی پاک ﷺ کا یہ فرمان ملحوظ خاطر رکھے: صدقہ دیا کرو ! ایک ایسا زمانہ بھی تم پر آنے والا ہے جب ایک شخص اپنے مال کا صدقہ لے کر نکلے گا اور کوئی اسے قبو ل کرنے والا نہیں پائے گا۔ (جس کے پاس صدقہ لے کر جائے گا) وہ یہ جواب دے گاکہ اگرتم کل اسے لائے ہو تے تو میں اسے قبول کرلیتا، آج تو مجھے اس کی ضرورت نہیں ہے۔(صحیح بخاری)
اسلامی مضامین
مہنگائی و معاشی بدحالی کے اسباب اور اُن کا حل
- 13 اپریل ، 2024
مفتی محمد راشد ڈسکویآج کل ہر طرف مہنگائی کے از حد بڑھ جانے کے سبب ہر بندہ ہی پریشان نظر آتا ہے، کسی بھی مجلس میں شرکت کی...
کسی کے مال و جائیداد پر ناجائز قبضہ
- 13 اپریل ، 2024
مولانا نعمان نعیمرسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: جس شخص نے ایک بالشت برابر زمین بھی ظلماً لی ، قیامت کے دن اُسے سات زمینوں...
جمعہ کے دن درود کی کثرت
- 12 اپریل ، 2024
حضرت اوس بن اوس رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: دنوں میں سب سے افضل دن جمعہ کا دن...
ملازموں سے برادرانہ برتائو کیا جائے
- 11 اپریل ، 2024
حضرت ابوذر غفاری رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:یہ بیچارے غلام اور ملازم...
محسن کا شکریہ
- 10 اپریل ، 2024
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جو شخص لوگوں کے احسان کا شکریہ...
دعا کی قبولیت کا ذریعہ
- 10 اپریل ، 2024
ارشاداتِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم.حضرت عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہ کا بیان ہے۔ انہوں نے فرمایا :دعا آسمان اور زمین کے...
عیدالفطر کا دن
- 09 اپریل ، 2024
حضرت انس رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’جب شب قدر آتی ہے تو جبرئیل علیہ...
شب عید کا قیام
- 09 اپریل ، 2024
ارشاداتِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلمحضرت ابو اُمامہ رضی اللہ عنہٗ کا بیان ہے کہ جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے...
نمازِ عید سے پہلے کچھ کھانا مستحب ہے
- 09 اپریل ، 2024
ارشاداتِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلمحضرت عبداللہ بن بریدہ رضی اللہ عنہٗ اپنے والد سے نقل کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ...
فکسڈ کمیشن یا مضاربت کے طور پر رقم لے کر گاڑی بک کروانے کے لیے رقم دینا اور رقم ڈوب جانا
- 08 اپریل ، 2024
مولانا سیّد سلیمان یوسف بنوریآپ کے مسائل اور اُن کا حلسوال: ہمارا گاڑیوں کی خریدوفروخت کا کاروبار ہے۔ ایک اور شخص ب نئی...
ماہ شوال کے چھ روزے
- 08 اپریل ، 2024
ماہ شوال کے چھ روزے، جو شوال کی دُوسری تاریخ سے شروع ہوتے ہیں، مستحب ہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:...
آخری عشرہ میں عبادت کا اہتمام
- 08 اپریل ، 2024
حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، فرماتی ہیں کہ جب رمضان کا آخری عشرہ آتا تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پوری...
عید کے دن مرحومین کو ثواب
- 08 اپریل ، 2024
ارشاداتِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلمجناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشادِ مبارک ہے، جو شخص عید کے دن تین سو مرتبہ سبحان...
روزہ افطار کرنے اور افطار کروانے کی فضیلت و اہمیت
- 07 اپریل ، 2024
مفتی محمد مصطفیٰحضرت سہل بن سعدؓ سے مروی ہے کہ نبی اکرم ﷺنے فرمایا :’’میری امت کے لوگ بھلائی پر رہیں گے، جب تک وہ روزہ...
محض حصول ثواب کے لیے روزہ
- 07 اپریل ، 2024
ارشاداتِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلمحضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :جو...
رمضان کا روزہ قصداً چھوڑنا
- 07 اپریل ، 2024
ارشاداتِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلمحضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:...
زکوٰۃ: ایک اہم دینی فریضہ
- 07 اپریل ، 2024
مولانا نعمان نعیم’’زکوٰۃ‘‘ اسلام کےبنیادی ارکان میں سے ایک اہم رکن ہے۔ قرآن وسنت میں زکوٰۃ کی فرضیت اور فضیلت و...
علم و عمل کا روشن باب حضرت امام موسیٰ کاظمؒ
- 06 اپریل ، 2024
سید صفدر حسینامام موسیٰ کاظمؒ، حضرت امام جعفر صادقؒ کے صاحبزادے ہیں۔ آپ کی والدہ ماجدہ حمیدہ بربریہ اندلسیہ تھیں۔ آپ...
عربی زبان کی عظمت و اہمیت
- 06 اپریل ، 2024
مولانا اطہرحسینیو ں تو اس کارخانۂ عالم کی سب ہی چیزیں قدرت کی کرشمہ سازیوں اور گلکاریوں کے ناطق مجسمے، اسرارورموز کے...
اللہ تعالیٰ کے عذاب سے بے خوفی
- 06 اپریل ، 2024
حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کا بیان ہے کہ ایک مرتبہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تکیہ کا سہارا لگائے بیٹھے...