رمضانُ المبارک کے انوار و ثمرات اور انسانی زندگی پر ’’روزہ‘‘ کے اثرات
- 01 اپریل ، 2024
- Web Desk
- اسلامی مضامین
پروفیسر خالد اقبال جیلانی
اصطلاح شریعت میں کسی مومن کا صبح کی سفیدی (صبح صادق یا طلوع فجر ) کے نمودار ہونے سے رات کی تاریکی یا سیاہی کے ظاہر ہونے یعنی غروب آفتاب تک اپنے ارادے یا نیت سے کھانے پینے اور ہر نفسانی خواہش سے رک جانے یا ترک کر دینے کا نام ’’صوم ‘‘ یا ’’روزہ‘‘ ہے۔ فریضۂ صوم نماز کے بعد فرض ہونے والی دوسری عبادت ہے ،جو2ھ میں مسلمانوں پر فرض ہوئی اور اس کے لئے رمضان کا مہینہ اس لئے تجویز ہوا کہ یہی وہ مقدس مہینہ ہے جس کی ایک رات میں رسول اللہ ﷺ پر قرآن نازل ہوا ،اس میں اسی طرح دن گزارنے کا حکم ہوا جس طرح رسول اللہﷺ نے نبوت ملنے اور وحی آنے سے پہلے اپنے دن غازِ حرا میں گزارے تھے یعنی دن کو کھانے پینے سے پرہیز اور رات کو اللہ کی عبادت میں قیام۔
قرآن کریم میں ارشاد باری تعالیٰ ہے: رمضان کا مہینہ وہ ہے جس میں قرآن کا نزول ہوا، جو لوگوں کے لئے ہدایت ہے اور ہدایت پانے والوں کے لئے روشن دلائل اور حق کو باطل سے الگ کر دینے والا قانون ہے۔ لہٰذا تم میں سے جو بھی اس مہینے کو پالے تو وہ اس میں پورے روزے رکھے اور جو کوئی بیمار ہو یا مسافر تو وہ دوسرے دنوں میں گنتی پورے کرے، اللہ تم پر آسانی چاہتا ہےاور تم پر تنگی نہیں چاہتا، تاکہ تم گنتی پوری کرلو، اور اللہ کی کبریائی بیان کرو کہ اس نے تمہیں ہدایت عطا کی ،تاکہ تم اللہ کے شکر گزار بندے بن جاؤ ۔(سورۃالبقرہ 185:)
تاریخی طور پر روزہ ہر امت کے لئے فرض تھا۔ البتہ اس کی صورت و کیفیت اور احکام و پابندیاں جداگانہ تھیں۔ روایات سے معلوم ہوتا ہے کہ حضرت آدم ؑ پر ہر مہینے کی 15,14,13کو روزہ فرض تھا۔ حضرت نوح ؑ ہمیشہ روزے دار رہتے، حضرت داؤد ؑ ایک دن روزہ رکھتے، ایک دن افطار فرماتے، یہودیوں پر عاشورہ اور ہر سنیچر کے علاوہ چند دن اور بھی روزے فرض تھے۔ حضرت عیسٰی ؑ ایک دن روزہ رکھتے اور دو دن افطار کرتے تھے۔ نصاریٰ یا عیسائیوں پر دراصل رمضان کے روزے فرض تھے، لیکن جب اُنہیں سخت گرمی اور شدید سردی کے روزوں میں دقت محسوس ہوئی تو انہوں نے احکام الہٰیہ میں تحریف و تنسیخ کر کے یہ فیصلہ کیا کہ وہ موسم ربیع یعنی موسم بہار میں تیس کے بجائے پچاس روزے رکھیں گے۔
مسلمانوں کے لئے قرآن حکیم میں روزے کا حکم ان الفاظ میں نازل ہوا ’’اے ایمان والو ! تم پر روزے فرض کئے جاتے ہیں، جیسے تم سے پہلے لوگوں پر فرض کئے گئے، تاکہ تم متقی بن جاؤ‘‘۔ (سورۃالبقرہ183:)آیات کا مفہوم یہی ہے کہ روزے داری کے حکم کو تم سختی ہر گز نہیں سمجھنا۔ اس سے تمہاری مشکلات حل ہوں گی، اللہ کا ارادہ و مقصد تمہیں تکلیف میں ڈالنے کا نہیں ، تم روزوں کی گنتی پوری کرو اور حکم خداوندی کی پابندی کرو ،اللہ کا نام بلند کرو، جب تم اس کی محبت کا شکر بجالاؤ گے تو وہ نعمت زیادہ کر دے گا۔ روزوں کے ذریعے اللہ کی ذات سے مومن کی ایک روحانی نسبت پیدا ہوجاتی ہے، روزے داری سے روح پاک ہوجائے گی، نفس کا تزکیہ ہو جائے، جسم گناہوں سے طاہر ہوجائے گا۔ معاشرت اور تمدن کی اصلاح ہوجائے گی اور پھر اس کے بعد جب بندہ اللہ کو پکارے گا تو وہ پکار یقینا ًسنی جائے گی اور مستجاب ہوگی۔
سورۃ البقرہ کی آیاتِ صوم میں اللہ تعالیٰ نے روزے داری کے تین مقا صد بیان فرمائے ہیں۔ پہلا یہ کہ تم متقی یعنی اللہ کا حکم ماننے والے، اس کے حکم کی خلاف ورزی سے بچنے والے اور اس کے حکم کی حفاظت کرنے والے بن جاؤ ، تمہارے اندر بدی کی قوتیں کمزور اور نابود ہوجائیں اور نیکی کی طاقتیں نشوونما پا کر پروان چڑھیں گی۔ کیونکہ انسان کی ہر ایک قوت و صلاحیت اپنے کمال تک پہنچنے کے لئے اس بات کی محتاج ہے کہ اُسے نشوونما دی جائے۔
روزے میں اللہ تعالیٰ کے حکم اطاعت و فرماں برداری کے لئے حلال چیزوں کو بھی ترک کردیا جاتا ہے۔ اس سے مومن بحیثیت انسان اپنے نفس پر حاکم بن کر اسے اعلیٰ سے اعلیٰ مقام پر پہنچا سکتا ہے۔ اسلام نے ہر چیز کو ایک قاعدے اور ضابطے کے ماتحت رکھا ہے، وقت پر کھانا کھانا عین اسلام کے مطابق ہے۔ روزے میں اس ضابطے کو توڑنا یا اس کی نفی کرنا مقصد نہیں، بلکہ انسان کے اندر یہ قوت پیدا کرنا مقصد ہے کہ ان خواہشات حیوانی کو توڑاجائے جو کھانے پینے نفس کی خواہش پوری کرنے کی طرف راغب کرنے سے تعلق رکھتی ہیں۔ یہ انسان کے قبضۂ قدرت میں ہو اور ایسا نہ ہو کہ انسان ان کا محکوم اور غلام ہو کر رہ جائے۔ روزے نے حیوانی خواہشات پر قابو پانے کی عملی راہ بتائی ہے اور اس طرح انسان کو تقویٰ (یعنی ہر مضر اور نقصان دینے والی عادت، چیز یا طاقت سے محفوظ کردینے) کی راہ دکھائی ہے۔
دوسرا یہ کہ تم اللہ کے شکر گزار بندے بن جاؤ ۔ شکر کے معنی ہیں اللہ کی دی ہوئی نعمتوں کا صحیح اور درست استعمال ، مطلب یہ کہ اللہ کی دی ہوئی طاقتیں ، اس کے عطا کردہ اعضاء و جوارح اس کی بخشش کی ہوئی وہ تمام چیزیں جو ہمارے لئے بنائی گئی ہیں، اُس کا حکم آجانے پر اس کے منشا کے مطابق استعمال ہوں۔
تیسرا یہ کہ انسان خطروں، بدیوں اور آزمائشوں سے بچ کر اور اللہ کی نعمتوں کا صحیح استعمال کر کے اپنی منزل مقصود پالیتا ہے۔ روزے دار اگر تقویٰ ، شکر گزاری اور رشد، تینوں نعمتوں کو حاصل کرلے تو یہ انسانی زندگی کی معراج ہے۔
متعدد احادیث مبارکہ میں روزے کی حقیقت اور فضائل تفصیل سے بیان ہوئے ہیں۔ جن کا مجموعی مفہوم بھی وہی ہے جو قرآنی آیات کی وضاحت میں ہم نے اوپر بیان کیا۔ سب سے اہم بات جو رسول اللہ ﷺ نے روزے کے اوصاف اور فوائد میں بیان فرمائی وہ یہ کہ ’’روزہ ڈھال ہے‘‘ ڈھال کے ذریعے انسان دشمن کے وار سے بچتا ہے۔ اسی طرح روزے دار شیطان اور نفس کے وار سے بچ جاتا ہے۔
ان روایات میں روزے میں جھوٹ، غیبت گالی، بدنظری۔ ایذارسانی سے بچنے یا انہیں ترک کر دینے کا حکم بھی ہے۔ یعنی روزے کی تکمیل کے لئے جہاں کھانا پینا ترک کر دینے کا حکم ہے، وہاں ان برائیوں سے بچنے کا بھی حکم ہے،جو انسان کی اخلاقی اور اجتماعی زندگی اثر ڈالتی ہیں۔ ارشاد نبوی ﷺ ہے ’’ جس شخص نے جھوٹ بو لنا اور اس پر عمل کرنا نہیں چھوڑا تو اللہ تعالیٰ کو اس کا کھانا پینا چھوڑنے کی کوئی پروا نہیں ‘‘۔ یعنی روزے سے قربِ الہٰی اور حصولِ رضائے الہٰی کا جو نتیجہ انسانی شخصیت پر مرتب ہونا چاہئے ،وہ نہیں ہوتا۔
روزہ ایک اجتماعی فریضہ ہے اور پوری امت پابند ہے کہ خلقِ خدا کی محبت اور اپنی اصلاح و پاکیزگی کے لئے سال میں پورا مہینہ ایک نظام اور پابندی کے ساتھ روزے رکھے ۔ اس نظام کے عملی نتائج بڑے حیرت انگیز ہو سکتے ہیں اور جب تک مسلمانوں میں ملی نظام قائم رہا، دنیانے ان نتائج کو اپنی آنکھوں سے دیکھا۔ قرآنی احکام اور ارشاداتِ نبوی ﷺ کو سامنے رکھیں تو رمضان المبارک میں امت کو اجتماعی صورت میں روحانی اور جسمانی لحاظ سے پاک کرنے اور غلبۂ دین حق کی جدوجہد کی تیاری کے لئے مستعد رکھنے کی ساری صورتیں موجودہیں۔
اسلامی مضامین
مہنگائی و معاشی بدحالی کے اسباب اور اُن کا حل
- 13 اپریل ، 2024
مفتی محمد راشد ڈسکویآج کل ہر طرف مہنگائی کے از حد بڑھ جانے کے سبب ہر بندہ ہی پریشان نظر آتا ہے، کسی بھی مجلس میں شرکت کی...
کسی کے مال و جائیداد پر ناجائز قبضہ
- 13 اپریل ، 2024
مولانا نعمان نعیمرسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: جس شخص نے ایک بالشت برابر زمین بھی ظلماً لی ، قیامت کے دن اُسے سات زمینوں...
جمعہ کے دن درود کی کثرت
- 12 اپریل ، 2024
حضرت اوس بن اوس رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: دنوں میں سب سے افضل دن جمعہ کا دن...
ملازموں سے برادرانہ برتائو کیا جائے
- 11 اپریل ، 2024
حضرت ابوذر غفاری رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:یہ بیچارے غلام اور ملازم...
محسن کا شکریہ
- 10 اپریل ، 2024
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جو شخص لوگوں کے احسان کا شکریہ...
دعا کی قبولیت کا ذریعہ
- 10 اپریل ، 2024
ارشاداتِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم.حضرت عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہ کا بیان ہے۔ انہوں نے فرمایا :دعا آسمان اور زمین کے...
عیدالفطر کا دن
- 09 اپریل ، 2024
حضرت انس رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’جب شب قدر آتی ہے تو جبرئیل علیہ...
شب عید کا قیام
- 09 اپریل ، 2024
ارشاداتِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلمحضرت ابو اُمامہ رضی اللہ عنہٗ کا بیان ہے کہ جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے...
نمازِ عید سے پہلے کچھ کھانا مستحب ہے
- 09 اپریل ، 2024
ارشاداتِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلمحضرت عبداللہ بن بریدہ رضی اللہ عنہٗ اپنے والد سے نقل کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ...
فکسڈ کمیشن یا مضاربت کے طور پر رقم لے کر گاڑی بک کروانے کے لیے رقم دینا اور رقم ڈوب جانا
- 08 اپریل ، 2024
مولانا سیّد سلیمان یوسف بنوریآپ کے مسائل اور اُن کا حلسوال: ہمارا گاڑیوں کی خریدوفروخت کا کاروبار ہے۔ ایک اور شخص ب نئی...
ماہ شوال کے چھ روزے
- 08 اپریل ، 2024
ماہ شوال کے چھ روزے، جو شوال کی دُوسری تاریخ سے شروع ہوتے ہیں، مستحب ہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:...
آخری عشرہ میں عبادت کا اہتمام
- 08 اپریل ، 2024
حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، فرماتی ہیں کہ جب رمضان کا آخری عشرہ آتا تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پوری...
عید کے دن مرحومین کو ثواب
- 08 اپریل ، 2024
ارشاداتِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلمجناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشادِ مبارک ہے، جو شخص عید کے دن تین سو مرتبہ سبحان...
روزہ افطار کرنے اور افطار کروانے کی فضیلت و اہمیت
- 07 اپریل ، 2024
مفتی محمد مصطفیٰحضرت سہل بن سعدؓ سے مروی ہے کہ نبی اکرم ﷺنے فرمایا :’’میری امت کے لوگ بھلائی پر رہیں گے، جب تک وہ روزہ...
محض حصول ثواب کے لیے روزہ
- 07 اپریل ، 2024
ارشاداتِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلمحضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :جو...
رمضان کا روزہ قصداً چھوڑنا
- 07 اپریل ، 2024
ارشاداتِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلمحضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:...
زکوٰۃ: ایک اہم دینی فریضہ
- 07 اپریل ، 2024
مولانا نعمان نعیم’’زکوٰۃ‘‘ اسلام کےبنیادی ارکان میں سے ایک اہم رکن ہے۔ قرآن وسنت میں زکوٰۃ کی فرضیت اور فضیلت و...
علم و عمل کا روشن باب حضرت امام موسیٰ کاظمؒ
- 06 اپریل ، 2024
سید صفدر حسینامام موسیٰ کاظمؒ، حضرت امام جعفر صادقؒ کے صاحبزادے ہیں۔ آپ کی والدہ ماجدہ حمیدہ بربریہ اندلسیہ تھیں۔ آپ...
عربی زبان کی عظمت و اہمیت
- 06 اپریل ، 2024
مولانا اطہرحسینیو ں تو اس کارخانۂ عالم کی سب ہی چیزیں قدرت کی کرشمہ سازیوں اور گلکاریوں کے ناطق مجسمے، اسرارورموز کے...
اللہ تعالیٰ کے عذاب سے بے خوفی
- 06 اپریل ، 2024
حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کا بیان ہے کہ ایک مرتبہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تکیہ کا سہارا لگائے بیٹھے...