ماہِ رمضان کی افادیت....

ڈاکٹر محمّد صدیق راجپوت

بلاشبہ ماہِ رمضان روحانی اور جسمانی طور پر صحت مند رہنے کے لیے اللہ تعالیٰ کی جانب سے ایک بیش قیمت انعام ہےکہ روزے رکھنے سے نہ صرف جسمانی نظام درست رہتا ہے، بلکہ بہت سی بیماریوں سے نجات بھی مل جاتی ہے ۔اس ضمن میں متعدد ماہرین کی تحقیقات بھی موجود ہیں۔1994ء میںکاسابلانکا میں ایک عالمی کانفرنس منعقد ہوئی، جس میں 50سے زائداسکالرز نے روزوں سے متعلق اپنے تحقیقی مقالے پیش کیے،جن میں ثابت کیا گیا کہ روزے کی بدولت انسانی صحت پر انتہائی مثبت اثرات مرتّب ہوتے ہیں۔صحت مند افراد کے لیے تو رمضان کریم ایک بہت بڑی نعمت، تحفہ ہےہی ، لیکن بعض امراض میں مبتلا افراد کے لیے بھی اس کے فوائد کم نہیں۔البتہ کچھ امراض کے شکار افراد کو، رمضان کے فیوض و برکات سے استفادے کے لیے کچھ احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی بھی ضرورت ہوتی ہے۔ مثلاً:

بُلند فشارِ خون:خون کے دباؤ کے سبب دِل کے عوارض اور فالج کے حملے کے امکانات کئی گُنا بڑھ جاتے ہیں۔ایک محتاط اندازے کے مطابق گزشتہ چالیس برس میں بُلند فشارِ خون کے مریضوں کی تعداد دگنی ہوگئی ہے۔طبّی تحقیق کے مطابق بلند فشارِ خون سے متاثرہ مریض ماہِ رمضان کے مکمل روزے رکھ کر نہ صرف خون کے دباؤ، بلکہ کولیسٹرول میں بھی خاطر خواہ کمی کر سکتے ہیں، جس کے لیے سب سے ضروری تومعالج سے رابطے میں رہنا اور اس کی ہدایت پر عمل کرنا ہے۔علاوہ ازیں، افطار تا سحر پانی کا زیادہ سے زیادہ استعمال کریں، خصوصاً کھانا کھانے سے پہلے۔مرغّن غذائیں، خاص طور پر گائے کے گوشت سے ممکنہ حد تک پرہیزکیا جائے۔ نمک کا استعمال کم کریں اور وہ اشیاء، جن میں سوڈیم خاصی مقدار میں پایا جاتا ہو، ان کے استعمال سے اجتناب برتیں۔متوازن غذا اورموسمی پھل استعمال کریں اورمعالج کے تجویز کردہ اوقات میں آلے کی مدد سے بلڈپریشر چیک کریں۔ادویہ میں ناغہ نہ ہونے دیں اور اگر دورانِ روزہ سَر درد محسوس ہو یا پھر غیر معمولی علامات ظاہر ہوں، تو فوری طور پر معالج سے رجوع کیا جائے۔

امراضِ معدہ: دنیا بَھر میں معدےکے عوارض کی شرح میںتیزی سے اضافہ ہورہا ہے، جو ماہرین کےلیے تشویش کا باعث ہے۔ایک محتاط اندازے کے مطابق دنیا بَھرمیں پیپٹک السر(Peptic Ulcer)کی شرح45 سے50 فی صد تک ہے۔اگر پاکستان کی بات کریں،تویہاں توہر دوسرا فرد معدے کے کسی نہ کسی مرض میں مبتلا نظر آتاہے، جس کی بنیادی وجہ غیر متوازن، تیز مرچ مسالے والی غذاؤں اور فاسٹ فوڈز کا استعمال ہے۔عالمی ادارۂ صحت کے مطابق جن مُمالک میں معدے کے امراض کی شرح بڑھ رہی ہے، اُن میں پاکستان کا نمبرانیسواں ہے ۔روزے کی بدولت معدے سے نکلنے والی رطوبتیں متوازن ہوجاتی ہیں، جس کے باعث تیزابیت نہیں بڑھتی اور معدہ اپنے افعال زیادہ بہتر طریقے سے سرانجام دیتا ہے۔تاہم،وہ افراد، جو معدے کے السر میں مبتلا ہیں، روزہ رکھنے سے قبل اپنے معالج سے مشورہ ضرور کریں۔عمومی ہدایات کے مطابق ان افراد کو زیادہ چکنائی اور مرچ مسالے والی غذائیں استعمال نہیں کرنی چاہئیں۔ پکوڑے، سموسے کھانے سے اجتناب برتیں۔ اگر دِل چاہ رہا ہو، تو صرف ایک پکوڑا یا آدھا سموسہ کافی ہے۔کولڈڈرنکس کا استعمال معدے کے لیےسخت نقصان دہ ثابت ہوتا ہے، ان سے اجتناب برتیں۔ افطار سادہ کریں اور مغرب کی نماز ادا کرکےکچھ وقفے کے بعدکھاناکھائیں۔تمباکو نوشی نہ کریں،زیادہ سے زیادہ پانی کا استعمال کیا جائے ،لیکن کھانے کے فوراًبعد پانی پینے سے پرہیز کریں۔موسمی پھل اورخشک میوہ جات کا استعمال بےحد مفید ہے کہ یہ معدے کے امراض سے محفوظ رکھتے ہیں۔

موٹاپا:ایک حالیہ تحقیق کے مطابق دنیا بَھر میں تقریباًساڑھے77کروڑ افراد موٹاپے کا شکار ہیں، جب کہ ایک ارب سے زائد افراد کا وزن زائد ہے۔جوان اور بڑی عُمر کے افراد میں سے، ہر 5میں سے ایک فرد اور بچّوں میں ہر 6میں سےایک بچّہ فربہی مائل ہے۔عالمی ادارۂ صحت کے 2017ء میں جاری کردہ اعداد وشمار کے مطابق تقریباً39 فی صدافراد موٹاپے کا شکار تھے،جن میں زیادہ تعداد خواتین کی تھی۔موٹاپے کی سرِ فہرست وجوہ میں جسمانی ورزش کا فقدان، غیر متوازن اور غیر معیاری غذاؤں کا استعمال اور منفی طرزِ زندگی ہیں۔ اور ماہِ رمضان کےمسلسل روزے موٹاپے کا بہترین علاج ہیں ۔روزوں میں اگر احتیاط برتی جائے، تو متوازن اور کم خوراک کے استعمال اور ورزش کے سبب وزن میں10سے15کلو تک کمی آسانی سے لائی جاسکتی ہے۔چوں کہ دورانِ رمضان جسم کو کم کیلوریز حاصل ہوتی ہیں، لیکن اسے اپنی توانائی کی ضروریات پوری کرنی ہوتی ہیں، تو اس کے لیے جسم اپنی ہی جمع شدہ اضافی چربی کا استعمال کرتا ہے۔ اور یوں یہ امر وزن کم کرنے میں معاون ثابت ہوتا ہے۔طبّی ماہرین کے مطابق کبھی کبھار روزہ رکھنے سے ہفتے میں0.15کلو گرام ، جب کہ ایک دِن چھوڑ کر روزہ رکھنے سے ہفتے میںایک کلو گرام تک وزن میں کمی واقع ہوجاتی ہے،لیکن رمضان المبارک کے مسلسل روزے رکھنے اور صحت کے بنیادی اصولوں پر عمل کے نتیجے میں 8سے10 کلو(قریباً4فی صد )تک کمی دیکھنے میں آتی ہے۔ماہِ رمضان مین موٹاپا کم کرنے کے خواہش مند افراد تلی ہوئی اور چکنائی سے بھرپور اشیاء کے استعمال سے پرہیز کریں۔کھانا کم کھائیں اور متوازن غذائیں استعمال کریں۔سحر و افطارمیں تازہ پھل اور دودھ کا استعمال کریں۔میٹھے مشروبات، کولڈڈرنکس اور میٹھی اشیاء،جیسے مٹھائیاں وغیرہ کم سے کم استعمال کی جائیں۔گائے کے گوشت سے مکمل طور پر پرہیز کریں،البتہ مچھلی ،مرغی استعمال کرنے میں کوئی حرج نہیں۔ورزش ضرورکریں، خاص طور پرا فطار سے تھوڑی دیر قبل۔سگریٹ نوشی ترک کر دیں،کم سوئیں اور پانی کا استعمال زیادہ سے زیادہ کریں، لیکن کھانا کھانے کے بعد ہرگز پانی نہ پیئں کہ کھانے کے بعد پانی زہر کا کام کرتا ہے۔

امراضِ گُردہ: عام طور پر روزے کے اوقات تقریباً11سے18 گھنٹے ہوتے ہیں، جس کےدوران گُردوں میں خون کی گردش بتدریج بدلتی رہتی ہے اور وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ پانی کی کمی کی وجہ سے فلٹریشن کی شرح بھی کم ہوتی جاتی ہے۔ چوں کہ دورانِ روزہ، ایک صحت مندد فرد کے گُردے، خون کی صفائی کے لیے جسم میں موجود پانی پر انحصار کرتے ہیں، تو اس صورت میں انھیں کچھ آرام کا موقع مل جاتا ہے اور یوں نہ صرف اُن کی کارکردگی میں اضافہ ، بلکہ مختلف بیماریوں کے لاحق ہونے کا اندیشہ بھی کم ہوجاتا ہے، لیکن گُردوں کے دائمی امراض میں مبتلا افراد اپنے معالج کے مشورے کے بغیر روزے نہ رکھیں، کیوں کہ پہلے سے کم زور اور متاثرہ گُردوں پر پانی کی کمی کی وجہ سے مضر اثرات مرتّب ہوسکتے ہیں۔

(مضمون نگار، کمیونٹی میڈیسن ڈپارٹمنٹ، ڈائو یونی ورسٹی آف ہیلتھ سائنسز، کراچی سے منسلک ہیں)

Share This:

اسلامی مضامین

  • 13  اپریل ،  2024

مفتی محمد راشد ڈسکویآج کل ہر طرف مہنگائی کے از حد بڑھ جانے کے سبب ہر بندہ ہی پریشان نظر آتا ہے، کسی بھی مجلس میں شرکت کی...

  • 13  اپریل ،  2024

مولانا نعمان نعیمرسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: جس شخص نے ایک بالشت برابر زمین بھی ظلماً لی ، قیامت کے دن اُسے سات زمینوں...

  • 12  اپریل ،  2024

حضرت اوس بن اوس رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: دنوں میں سب سے افضل دن جمعہ کا دن...

  • 11  اپریل ،  2024

حضرت ابوذر غفاری رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:یہ بیچارے غلام اور ملازم...

  • 10  اپریل ،  2024

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جو شخص لوگوں کے احسان کا شکریہ...

  • 10  اپریل ،  2024

ارشاداتِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم.حضرت عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہ کا بیان ہے۔ انہوں نے فرمایا :دعا آسمان اور زمین کے...

  • 09  اپریل ،  2024

حضرت انس رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’جب شب قدر آتی ہے تو جبرئیل علیہ...

  • 09  اپریل ،  2024

ارشاداتِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلمحضرت ابو اُمامہ رضی اللہ عنہٗ کا بیان ہے کہ جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے...

  • 09  اپریل ،  2024

ارشاداتِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلمحضرت عبداللہ بن بریدہ رضی اللہ عنہٗ اپنے والد سے نقل کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ...

  • 08  اپریل ،  2024

مولانا سیّد سلیمان یوسف بنوریآپ کے مسائل اور اُن کا حلسوال: ہمارا گاڑیوں کی خریدوفروخت کا کاروبار ہے۔ ایک اور شخص ب نئی...

  • 08  اپریل ،  2024

ماہ شوال کے چھ روزے، جو شوال کی دُوسری تاریخ سے شروع ہوتے ہیں، مستحب ہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:...

  • 08  اپریل ،  2024

حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، فرماتی ہیں کہ جب رمضان کا آخری عشرہ آتا تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پوری...

  • 08  اپریل ،  2024

ارشاداتِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلمجناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشادِ مبارک ہے، جو شخص عید کے دن تین سو مرتبہ سبحان...

  • 07  اپریل ،  2024

مفتی محمد مصطفیٰحضرت سہل بن سعدؓ سے مروی ہے کہ نبی اکرم ﷺنے فرمایا :’’میری امت کے لوگ بھلائی پر رہیں گے، جب تک وہ روزہ...

  • 07  اپریل ،  2024

ارشاداتِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلمحضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :جو...

  • 07  اپریل ،  2024

ارشاداتِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلمحضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:...

  • 07  اپریل ،  2024

مولانا نعمان نعیم’’زکوٰۃ‘‘ اسلام کےبنیادی ارکان میں سے ایک اہم رکن ہے۔ قرآن وسنت میں زکوٰۃ کی فرضیت اور فضیلت و...

  • 06  اپریل ،  2024

سید صفدر حسینامام موسیٰ کاظمؒ، حضرت امام جعفر صادقؒ کے صاحبزادے ہیں۔ آپ کی والدہ ماجدہ حمیدہ بربریہ اندلسیہ تھیں۔ آپ...

  • 06  اپریل ،  2024

مولانا اطہرحسینیو ں تو اس کارخانۂ عالم کی سب ہی چیزیں قدرت کی کرشمہ سازیوں اور گلکاریوں کے ناطق مجسمے، اسرارورموز کے...

  • 06  اپریل ،  2024

حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کا بیان ہے کہ ایک مرتبہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تکیہ کا سہارا لگائے بیٹھے...